اردو شاعری اور عید
اردو شاعری اورعید
ڈاکٹر عزیز سہیل،حیدرآباد
سیکڑوں اور بھی دنیا میں زبانیں ہیں مگر
جس پہ مرتی ہے فصاحت وہ زباں ہے اردو
عیدکے
معنی تہوار،خوشی کے دن،مسلمانوں کے جشن کے روز کو کہتے ہیں،مسلمانوں کی دو عیدیں کافی
اہم ہیں عید الفطر اور عیدالاضحی۔ان کے علاوہ عید المومنین،عید میلادالبنیؐ بھی مقبول
ہیں۔عید الفطر یعنی رمضان کی عید اور عیدالاضحی یعنی عید قربان۔ماہ رمضان کے اختتام
پر یکم شوال کو مسلمان عید الفطر مناتے ہیں،اور اپنے رب کے حضور شکرادا کرتے ہیں کہ
اللہ رب العزت نے سال کے بارہ ماہ میں ایک ماہ،رمضان کا بھی رکھا ہے جو ہمارے لیے رحمت
اور سلامتی کا مہینہ ہے جس میں روزوں کے ذریعے خدا کے فضل اور اپنے اندرتقوی کی صفت
پیدا کرنے کی ہم کوشش کرتے ہیں، ماہ رمضان خدا تعالی کی عبادت کا مہینہ ہے،اس ماہ میں
مسلمانوں میں تقوی کی صفت پیدا ہوتی ہے،دین اسلام سے ان کا لگاؤ بڑ ھ جاتا ہے اور وہ
قرآن مجید کی کثرت سے تلاوت کرتے ہیں،لہذا عید الفطر کو ہم خدا کے شکر کے طور پر روزوں
کی عید کے طور پر مناتے ہیں۔ماہ رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی لوگ عید کی تیاریاں شروع
کردیتے ہیں۔ایک ماہ کے مسلسل روزوں کے بعد عید کا دن آتا ہے۔ اس دن لوگ نئے کپڑے پہنتے
ہیں۔شیر خرما اور سیویوں سے ایک دوسرے کی تواضع کی جاتی ہے بچے عید پر بہت خوش ہوتے
ہیں کیوں کہ انہیں عیدی ملتی ہے۔ زندگی کی بھاگ دوڑ کے اس دور میں بڑے لوگ بھی اپنے
رشتے داروں اور دوست احباب کے گھر جاکر عید ملتے ہیں۔شادی شدہ لوگوں کے لیے بھی عید
مسرت کا پیغام لاتی ہے۔ بہو بیٹیاں اپنے اپنے گھروں کو جاتی ہیں اور عید کی خوشیوں
میں شریک ہوتی ہیں۔ دعوتیں ہوتی ہیں اور مبارکبادیوں کا سلسلہ چل پڑتا ہے۔ اور ہر طرف
جشن کا سماں ہوتا ہے۔اسلام نے زکوۃ اور صدقہ فطر کا جو طریقہ رکھا اس کا مقصد یہی ہے
کہ عید کی اس خوشی کے موقع پر کوئی غریب بھوکا نہ رہے اور سب کے گھر خوشیاں لوٹ آئیں۔
مسلمان اس کا اہتمام کرتے ہیں اس لیے عید امیر و غریب سب کے لیے مسرت و شادمانی کا
پیغام لاتی ہے۔ ایک زمانہ تھا جب لوگ عید کے موقع پر اچھے اچھے مبارکبادی کے پیغامات
لکھ کر عید کارڈ ایک دوسرے کو دیا کرتے تھے۔ اب سوشل میڈیا کا زمانہ آگیا ہے اس لیے
لوگ عید کارڈکی جگہ خوبصورت بینر بنا کر عید کی مبارکباد دیتے ہیں۔ اس سال تو ماہ رمضان
اور عید کی خوشیاں کرونا وبا اور لاک ڈاؤن کی نذر ہورہی ہیں کہا جارہا ہے کہ لوگ اپنے
گھروں پر ہی رہیں اور فون سے ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد پیش کریں۔ ایسے دور میں
جب ہم ہماری اردو شاعری کے سرمایے پر نظر ڈالتے ہیں تو عید کے عنوان سے دلچسپ اشعار
دکھائی دیتے ہیں۔ شعرائے اردو نے عید کے تہوار اور اس موقع پر پیش ہونے والے جذبات
کو پیش کیا ہے۔اردو کے ایسے اشعارجو عید کے موضوع پر ہیں جو زبان زد خاص و عام ہیں
ان اشعار اورغیر مقبول اشعار جو عید کے موضوع پر اردو کے اکثر شاعروں نے کہے ہیں۔ آپ
کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔ان میں مزاحیہ اشعار بھی شامل ہے جو ان شعراء کی نظموں اور غزلوں سے یہاں نقل کیا گیا ہے،ملاحظہ
فرمائیں ؎
آ ج یاروں کو مبارک ہو کہ صبح عید ہے
راگ ہے مے ہے چمن ہے
دل ربا ہے دید ہے
(آبروشاہ مبارک(
(آبروشاہ مبارک(
دیکھا ہلال عید تو آیا تیرا خیال
وہ آسماں
کا چاند ہے تو میرا چاند ہے
)نامعلوم(
)نامعلوم(
ہے عید کا دن آج تو لگ جاؤ گلے سے
جاتے ہو کہاں جان مری
آ کے مقابل
) صحفی غلام ہمدانی(
) صحفی غلام ہمدانی(
عید میکدے کو چلو دیکھتا ہے کون
شہد و شکر پہ ٹوٹ پڑے روزہ دار آج
)سید یوسف علی خان ناظم(
شہد و شکر پہ ٹوٹ پڑے روزہ دار آج
)سید یوسف علی خان ناظم(
عید آئی تم نہ آئے کیا مزا ہے عید کا
عید
ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا (نامعلوم(
عیدکا دن ہے گلے آج تو مل لے ظالم
رسم دنیا
بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
)قمر بدایونی(
)قمر بدایونی(
مہک اٹھی ہے فضا پیرہن کی خوشبو سے
چمن دلوں کا کھلانے کو عید آئی ہے
چمن دلوں کا کھلانے کو عید آئی ہے
)محمد اسد
اللہ(
اس سے ملنا تو اسے عید مبارک کہنا
یہ بھی
کہنا کہ مری عید مبارک کر دے (دلاور
علی آزر(
جو لوگ گزرتے ہیں مسلسل رہ دل سے
دن عید کا ان کو ہو
مبارک تہ دل سے
(عبید اعظم اعظمی(
(عبید اعظم اعظمی(
سب لوگ دیکھتے ہیں کھڑے چاند عید کا
مشتاق ہوں
میں رشک قمر تیری دید کا
) بہادر شاہ ظفر(
) بہادر شاہ ظفر(
خزاں میں مجھکو رلاتی ہے یادِ فصلِ بہار خوشی ہو عید کی کیونکر
کہ سوگوار ہوں میں (نامعلوم(
اجاڑ ہوگئے عہدِ کہن کے میخانے
گذ شتہ بادہ پرستوں کی یاد گار ہوں میں
پیامِ عیش و مسرّت ہمیں سنا تا ہے
ہلالِ عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے (علامہ اقبال(
دے انہیں جنبش کبھی عہد وفا کے واسطے
اب دیکھئے اداس نگاہوں کو کیا ملے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ابھی اسیر قفس ہیں رہا ہونے تو دو
رہا ہوئے
تو ہم عیدیں ہزار کر لیں گے
(نامعلوم(
(نامعلوم(
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ادھر ہے فصل بہاراں اور ادھر ہے عیدالفطر
سماں نشاط کا ہے شہر
و دشت پر چھایا (نامعلوم(
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اپنے بیگانے گلے ملتے ہیں سب عید کے
دن
اور تو مجھ سے بہت دور ہے اس عید کے
دن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آنے والی رتوں کے آنچل میں
کو ئی ساعت سعید کیا ہو گی
گل نہ ہو گا تو جشنِ خوشبو کیاٍٍٍ
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
تم نہ ہو گے تو عید کیا ہو گی
) پروین شاکر(
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ساغر صدیقی
چاک دامن کو جو دیکھا تو ملا عید کا
چاند
اپنی تقدیر کہاں بھول گیا عید کا چاند
ان کے ابروئے خمیدہ کی طرح تیکھا ہے
اپنی آنکھوں میں بڑی دیر چبھا، عید کا
چاند
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(قطعہ)
ہے روزِ عید' بھلاؤ تمام شکوے گلے
گلے ملو'تو کچھ ایسے'کہ دل سے دل بھی ملے
کدورتوں کو مٹانے کا وقت آیا ہے
بھلاؤ رنجشیں'موقع یہ پھر ملے نہ ملے
ڈاکٹرمقبول احمد مقبول
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب تو آنکھوں میں فقط کرب کے منظر ہیں رواں
عید آئی ہے مگر درد کی سوغات کے ساتھ
۔۔
(قطعہ)
ہے روزِ عید' بھلاؤ تمام شکوے گلے
گلے ملو'تو کچھ ایسے'کہ دل سے دل بھی ملے
کدورتوں کو مٹانے کا وقت آیا ہے
بھلاؤ رنجشیں'موقع یہ پھر ملے نہ ملے
ڈاکٹرمقبول احمد مقبول
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب تو آنکھوں میں فقط کرب کے منظر ہیں رواں
عید آئی ہے مگر درد کی سوغات کے ساتھ
۔۔
ہجر میں عید کے دن یاد کے منظر جاگے
تم جو آئے
مرے خوابیدہ مقدر جاگے حلیم بابر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دل کو تم کاخ نورکرلینا
عید کے دن حضور کرلینا
دشمنی کو بھلا کے اے منان
ہر گلے
شکوے دور کرلین
) محبت علی منان)
) محبت علی منان)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اردو کلچر عید مبارک
انگلش ٹیچ ہیپی عید
انگلش ٹیچر ہیپی عید
جنتا لیڈر اور کلکٹر
چیف منسٹر ہیپی عید
چیف منسٹر ہیپی عید
)اقبال شانہ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
گلشن گلشن عید مبارک
ساون ساون عید مبارک
آؤ یار گلے لگ جاؤ
تن من،تن من عید مبارک
تن من،تن من عید مبارک
) اقبال شانہ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تھا نہ آباء کا کمایا
اور نہ قسمت سے ہی پایا
پیچ میں کچھ گڑ ملایا
ڈسکو شر خرما بنایا
عید ہم نے یوں منائی
ماہ رمضان کی دہائی
ماہ رمضان کی دہائی
( چچا پالموری)
لیبلز: adabi mazameen