طلبہ مولاناابوالکلام آزادکو اپنا رول ماڈل بنائیں

 



طلبہ مولاناابوالکلام آزادکو اپنا رول ماڈل بنائیں

تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول یاقوت پورہ میں جلسہ یوم اقلیتی بہبود سے احمد پاشاہ قادری واسلام الدین مجاہد کا خطاب

            حیدرآباد27 نومبر(راست) ہندوستانی تعلیمی نظا م کی بنیادوں کو استحکام بخشنے میں مولانا آزاد کاناقابل ِ فراموش حصہ رہاہے،مولاناآزادنے ہندستانیو ں کو زیورِتعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے کوششیں کیں اور بہت سے تعلیمی و تحقیقی منصوبوں کا آغاز کیا۔ بحیثیت ِ وزیر تعلیم مولانا آزادنے دورِ اول ہی سے بہت سی اصلاحات فرمائی اورمختلف راہوں کو ہموار کیا۔ہندوستان کبھی ان کی تعلیم کے میدان کی عظیم خدمات کو بھلا نہیں سکتا ان خیالات کا اظہار سید احمد پاشاہ قادری ایم ایل اے یاقوت پورہ حیدرآباد نے تلنگانہ اقلیتی اقامتی اسکول و کالج یاقوت پورہ (ذکور)1میں منعقدہ یوم اقلیتی بہبود و یوم تعلیم موقع پر منعقدہ جلسہ سے کیاانہوں نے طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ مولانا ابولاکلام آزاد کو اپنا رول ماڈل بنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ریاست تلنگانہ میں مجلس کی نمائیندگی پر اردو زبان کو دوسرکاری زبان کا درجہ دیا گیا ہے، طالب علم اردو زبان کو فروغ دیں اردو سے تعلیم حاصل کرتے ہوئے اپنے مستقبل کو تابناک بنائیں۔ڈاکٹرسید اسلام الدین مجاہد نے اپنے خطاب میں کہاکہ مولانا آزاد ایک عظیم مدبر‘مفکر‘سیاست دان‘ادیب و صحافی تھے انہوں نے ہندوستان کی جد و جہد آزادی میں پورے جوش و خروش سے حصہ لیا۔بحیثیت وزیر تعلیم قومی نظام تعلیم کی تشکیل میں اہم حصہ ادا کیا،خاص کر انڈین کونسل فار کلچرل ریسرچ،یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کا قیام قابل تعریف ہے۔انہوں طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے قائم اقلیتی تعلیمی اداروں سے بھرپور استفادہ کرتے ہوئے اعلی تعلیم حاصل کریں اور اپنی صلاحیتوں کے ذریعے اپنے مستقبل کو بہتر بنائیں۔پروفیسر عبدالمجید صدیقی نے کہا کہ آج ہم جب کہ مولانا آزاد کو یادکررہے ہیں مولاناآزاد جیسی تعلیم حاصل کریں ملک کااور قو م کا نام روشن کریں۔علم کے حصول کے لیے سخت محنت کریں بغیر محنت کے کوئی بھی آگے بڑھ نہیں سکتا اور کوئی چیز بھی حاصل نہیں کر سکتا۔طلبہ علم کے حصول کے ذریعے اپنے گھر کی،خاندان کی،ملک کی اور انسانیت خدمات انجام دیں۔ڈاکٹر ناظم علی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست بھرمیں اقلیتوں کی فلاح و بہبود اور اعلی تعلیم کے حصول کے لئے 204اقلیتی اقامتی اسکولس وکالجس کاقیام عمل میں لایا یہ تمام اسکول و کالج بڑی کامیابی کے ساتھ چلائے جارہے ہیں ضرور اس بات کی ہے کہ والدین اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہوئے اپنابھر پور تعاون دیں اور بچوں کو اعلی تعلیم کے حصول کے لئے ان میں تعلیم کی خواہش پیدا کریں،ان کی تربیت فرمائیں۔ جلسہ کا آ غازحافظ یامین کی تلاوت قرآن سے ہوا، قبل ازیں جی۔سوامی پرنسپل نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا،اس موقع پرنسرین بیگم کارپوریٹرمغل پورہ، جناب شاہ عالم، ڈاکٹر عزیز سہیل،محمد عبدالمعید،حافظ رضوان نے بھی خطاب فرمایا۔محترمہ روحینا بیگم نے حسن خوبی سے نظامت کے فرائض انجام دئے۔میں آزاد ہوں کہ موضوع پر (مولاناآزادکے کردارمیں)عبدالرحمن طالب علم نے مولانا آزاد کی سوانح حیات کو بیان کیا۔اس موقع پر مختلف مقابلہ جات میں کامیاب طالب علموں کومہمانوں کے ہاتھوں انعامات تقسیم کئے گئے۔ظالب علموں نے 

تہذیبی و ثقافتی پروگرام پیش کئے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے