اردوزبان ہماری تہذیب،
تاریخ اور علمی ورثے کی امین اس کا تحفظ ہماری ذمہ داری
نظام آباد میں
ادبی اجلاس تہنیتی تقریب و مشاعرہ سے ڈاکٹرعبدالقدیر مقدر کا خطاب
نظام
آباد9ڈسمبر(ای میل) اردو زبان کا فروغ بھی ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے، کیونکہ یہی
زبان ہماری تہذیب، تاریخ اور علمی ورثے کی امین ہے۔ اسے گھروں، اسکولوں اور معاشرے
میں عام کرنے سے نہ صرف زبان مضبوط ہوگی بلکہ نئی نسل میں علمی شعور بھی بیدار
ہوگا۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹرعبدالقدیر مقدر نے اردو اسکالرس اسوسی ایشن نظام
آباد کے ادبی اجلاس تہنیتی تقریب و مشاعرہ منعقد اردو گھر احمدی بازار نظام آباد
میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملت کی بہتری کے لیے ضروری ہے کہ ہم باہمی اتحاد کو
فروغ دیں، تعلیم کو عام کریں، نوجوانوں میں اخلاقی قدریں مضبوط بنائیں اور معاشرتی
برائیوں کے خلاف متحد ہوکر کھڑے ہوں۔اردو کے خدمت گزاروں کی تہنیت پیش کرنا چاہیے
تاکہ اُن کی خدمات کا اعتراف ہو اور دوسروں کے لیے بھی حوصلہ افزائی کا ذریعہ بنے۔
نئی نسل کی قابلیتوں اور تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے، کیونکہ
انہی نوجوانوں کے ذریعے اردو زبان کا مستقبل مضبوط اور تابناک ہوسکتا ہے۔قبل ازیں
جنا ب سعید صاحب موظوف پرنسپل گورنمنٹ جو نیئرکالج نے اپنے خطاب میں کہا کہ مطالعہ
کی اہمیت اس حقیقت سے واضح ہے کہ یہ انسان کے ذہن کو روشن کر تا اور اس کی سوچ میں
پختگی پیدا کرتا ہے۔ جس قوم کے نوجوان کتابوں سے رشتہ جوڑ لیتے ہیں، وہ ہمیشہ ترقی
کی طرف بڑھتے ہیں۔ اگر ہم مطالعہ، زبان اور اخلاق تینوں پر توجہ دیں تو ایک مضبوط،
باشعور اور ترقی یافتہ معاشرہ تشکیل دیا جاسکتا ہے۔جناب انوار خان مدیر ہلچل
تلنگانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نظام آباد کے صحافیوں نے صحافت کو اپنی زندگی کا
مقصد بنایا اور سچائی، ذمہ داری اور خدمتِ خلق کے جذبے کے ساتھ اسے فروغ دیا۔ آج
کے جدید دور میں نسلِ نو کے لیے اردو زبان کو آگے بڑھانا نہایت ضروری ہے تاکہ
ہماری تہذیب اور علمی روایت برقرار رہ سکے۔ موجودہ حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ
صحافت اور ادب کو ہم آہنگ کیا جائے، کیونکہ مضبوط صحافت اور معیاری ادب مل کر ہی
معاشرے میں مثبت فکر، بیداری اور شعور پیدا کرسکتے ہیں۔اس جلسہ کو جناب رفیق شاہی
مدیر للکار،جناب سید ریاض تنہا ادارہ ادب اسلامی،ڈاکٹر ضامن علی حسرت نے بھی خطاب
کیا۔اس جلسہ کا آغاز محمدعبداللہ کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ڈاکٹر عزیز سہیل نے ابتدائی
کلمات ادا کئے۔ تہنیتی تقریب میں تلنگانہ اردو اکیڈیمی سے کارنامہ حیات ایوارڈ حاصل
کرنے والے ادیب ڈاکٹر ضامن علی حسرت،ڈاکٹر عزیز سہیل کوتہنیت پیش کی گئی۔اس موقع
پرڈاکٹر عبدالقدیر مقدر کو ان کی ادبی خدمات اور جناب رفیق شاہی کو ان کی صحافتی
خدمات پر تہنیت پیش کی گئی۔جلسہ کے اختتام پر مشاعرہ کا انعقاد جناب ریاض تنہا کی
نظامت،اور ڈاکٹر عبدالقدیر مقدر کی صدارت میں منعقد ہو جس میں مہمان شعراء جناب
جلا ل اکبر،جناب رحیم قمر،شریف اطہر،ڈاکٹر ضامن علی حسرت،قدیر دانش نے اپناکلام
سنایا۔اس پرگرام کے انتظامات محمد عبید اللہ،سید جاوید، محمد جلا ل نے بحسن خوبی
انجام دیا۔


if you have any doubts.Please let me know